امریکی پائلٹس اپنے دیوہیکل اسٹیلتھ بمبار طیاروں کی طرف دوڑ پڑے اور فل تھروٹل پر ٹیک آف کیا
واشنگٹن، 24 ستمبر 2025 — دنیا کی جدید ترین فضائی طاقت کا شاندار مظاہرہ اس وقت دیکھنے کو ملا جب امریکی فضائیہ کے پائلٹس اپنے دیوہیکل اسٹیلتھ بمبار طیاروں کی جانب دوڑے اور چند ہی لمحوں میں رن وے سے فل تھروٹل پر ٹیک آف کر گئے۔ یہ منظر نہ صرف فوجی طاقت کی علامت تھا بلکہ عالمی سطح پر امریکہ کے اسٹریٹجک عزائم اور دفاعی تیاریوں کا بھی واضح پیغام سمجھا جا رہا ہے۔
پس منظر
امریکہ کی فضائیہ ہمیشہ سے دنیا کی سب سے بڑی اور جدید ترین فورسز میں شمار کی جاتی ہے۔ اسٹیلتھ بمبار طیارے، خصوصاً بی-2 اسپرٹ اور حال ہی میں شامل کیے گئے بی-21 ریڈر، جدید ترین ٹیکنالوجی کے شاہکار ہیں۔ ان طیاروں کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ریڈار سے تقریباً غائب رہتے ہیں اور انتہائی گہرائی میں دشمن کے علاقے تک پہنچ سکتے ہیں۔
عالمی حالات کا تناظر
2025 کے بدلتے ہوئے عالمی حالات میں امریکہ نے اپنی فضائی طاقت کو ایک بار پھر نمایاں کرنے کا فیصلہ کیا۔ مشرق وسطیٰ، بحرالکاہل اور مشرقی یورپ میں بڑھتی کشیدگی کے دوران یہ فضائی مظاہرہ دراصل ایک طاقت کا اظہار ہے۔ فوجی ماہرین کے مطابق یہ قدم امریکہ کے اتحادیوں کو اعتماد دینے اور مخالفین کو خبردار کرنے کے لیے اٹھایا گیا۔
ٹیک آف کا شاندار منظر
عینی شاہدین کے مطابق جب الرٹ کا سگنل ملا تو پائلٹس بجلی کی سی تیزی کے ساتھ اپنے ہیڈکوارٹر سے نکلے۔ کچھ ہی لمحوں میں وہ اپنے اسٹیلتھ بمبار طیاروں میں سوار ہو گئے۔ جیسے ہی انجنوں نے فل تھروٹل پر دھاڑنا شروع کیا، زمین کانپ اٹھی اور طیارے ایک کے بعد ایک آسمان کی وسعتوں میں پرواز کر گئے۔
یہ منظر نہ صرف حاضرین کے لیے دلکش تھا بلکہ میڈیا کے ذریعے پوری دنیا نے اس پاور شو کو براہِ راست دیکھا۔
ماہرین کی رائے
عسکری تجزیہ کار
مشہور عسکری تجزیہ کار کرنل رابرٹ ہیگنز نے کہا:
“یہ محض ایک تربیتی مشق نہیں بلکہ امریکہ کا واضح پیغام ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہے۔ اسٹیلتھ بمبارز کی فل تھروٹل ٹیک آف سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی فضائیہ دشمن کی کسی بھی پیش قدمی کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔”
![]() |
امریکی پائلٹس اور اسٹیلتھ بمبارز کا شاندار ٹیک آف 2025 |
ٹیکنالوجی ماہرین
ہوابازی کے ماہرین کے مطابق بی-21 ریڈر جیسے نئے بمبار نہ صرف زیادہ ایندھن بچاتے ہیں بلکہ ان میں جدید ترین AI سسٹمز بھی نصب ہیں جو انہیں زیادہ مؤثر اور خطرناک بناتے ہیں۔
عالمی ردِعمل
اتحادی ممالک
نیٹو ممالک نے اس مظاہرے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طاقتور فضائیہ یورپ میں امن قائم رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ برطانیہ اور جرمنی نے کھلے عام اس کارروائی کی حمایت کی۔
مخالف قوتیں
دوسری جانب روس اور چین نے اس مظاہرے کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق یہ عمل عالمی امن کے لیے خطرہ اور طاقت کے غیر ضروری اظہار کے مترادف ہے۔
مستقبل پر اثرات
امریکہ کے اس اقدام کے بعد عالمی سطح پر ایک نئی فضائی دوڑ شروع ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ بہت سے ممالک پہلے ہی اپنی فضائی صلاحیتوں کو جدید بنانے پر زور دے رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آنے والے برسوں میں فضائی جنگی ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی ہوگی اور امریکہ اپنے حریفوں پر برتری قائم رکھنے کی کوشش کرتا رہے گا۔
دفاعی حکمتِ عملی
یہ واقعہ اس بات کا بھی عندیہ دیتا ہے کہ امریکہ اپنی دفاعی حکمتِ عملی کو کس سمت میں لے جا رہا ہے۔ اسٹیلتھ ٹیکنالوجی اور ایڈوانسڈ بمبارز پر انحصار مستقبل کی جنگی صورتحال میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
عوامی ردعمل
امریکی عوام میں اس مظاہرے کو ملا جلا ردعمل ملا۔ کچھ لوگوں نے اسے ملک کی حفاظت اور طاقت کا شاندار اظہار قرار دیا، جبکہ کچھ حلقوں نے کہا کہ اس پر بے تحاشہ اخراجات ہو رہے ہیں جو عوامی فلاح پر خرچ کیے جا سکتے تھے۔
نتیجہ
امریکی پائلٹس کا اپنے اسٹیلتھ بمبار طیاروں کی جانب دوڑنا اور فل تھروٹل پر ٹیک آف کرنا دنیا کے لیے ایک واضح پیغام ہے: امریکہ اب بھی دنیا کی سب سے بڑی فضائی طاقت ہے اور وہ کسی بھی چیلنج کے لیے تیار ہے۔ عالمی سیاست، عسکری توازن اور ٹیکنالوجی کی دوڑ پر اس کا اثر آئندہ برسوں تک محسوس کیا جاتا رہے گا۔
No comments:
Post a Comment